خبر نہیں کئی دن سے وہ دق ہے یا خوش ہے
خبر نہیں کئی دن سے وہ دق ہے یا خوش ہے
خوشی تبھی ہو کہ جب سن لوں دل ربا خوش ہے
ذرا بھی بگڑے تو بگڑے زمانہ سب مجھ سے
خوشی ہے وہ تو ہر اک دوست آشنا خوش ہے
پڑا ہوں جب سے کہ بیمار ہو کے میں گھر میں
ہر ایک غیر عداوت سے پھرتا کیا خوش ہے
مگر ہے اس کی عنایت تو غم نہیں کچھ بھی
وہ مجھ سے خوش رہے بس پھر تو دل مرا خوش ہے
میں ایک غم نہیں سو جان پر اٹھا لوں گا
مرے ستانے سے کہہ دے کہ دل ترا خوش ہے
سبب تو کچھ نہیں معلوم ہائے کیا میں کروں
وہ آپ ہی آپ کئی دن سے مجھ سے ناخوش ہے
وہ بات کون سی ہے جو نہیں سمجھتے ہم
فریب دے کے ہمیں کیوں تو بے وفا خوش ہے
نظامؔ کون سا دن ہو جو واں پہ جاؤں میں
کہیں وہ ہنس کے مزاج اب تو آپ کا خوش ہے
- کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 270)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.