خبر نہیں کہ سفر ہے کہ ہے قیام ابھی
خبر نہیں کہ سفر ہے کہ ہے قیام ابھی
طلسم شہر میں کھوئے ہیں خاص و عام ابھی
صدا بھی دے گا کبھی تو سکوت کا صحرا
کسی کو ہونے تو دو خود سے ہم کلام ابھی
جو دیکھیے تو زمانہ ہے تیز رو کتنا
طلوع صبح ابھی ہے تو وقت شام ابھی
وہ قحط آب ہے دریا بھی سارے خشک ہوئے
رواں جو ابر ہے کرتا نہیں قیام ابھی
اب اتفاق سے بچ کر نکل گئے تو کیا
رہ طلب میں تو نادرؔ ہیں کتنے دام ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.