خبر نہیں کہ زمیں ہیں کہ آسماں ہیں ہم
خبر نہیں کہ زمیں ہیں کہ آسماں ہیں ہم
خبر نہیں کہ بھنور ہیں کہ بادباں ہیں ہم
نہ زاد راہ نہ ہمت نہ منزل مقصود
نہ جانے کونسی منزل کے کارواں ہیں ہم
چمن میں رہ کے بھی رنگ چمن سے ہیں محروم
بہار ہیں کہ خزاں ہیں کہ گلستاں ہیں ہم
پلا شراب اٹھا ساز دل کے تار ہلا
ابھی شباب کے دن ہیں ابھی جواں ہیں ہم
کشاکش غم ہستی سے گر ملے فرصت
جہاں کو ہم بھی دکھا دیں گے با زباں ہیں ہم
جہاں کو اپنی نظر سے گرا دیا ہم نے
خود اپنے حال میں پوشیدہ اک جہاں ہیں ہم
ہمیں نہ حسرت دنیا نہ حسرت عقبیٰ
خود اپنے پاؤں کے مٹتے ہوئے نشاں ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.