خبر نہیں وہ ضیا بار کرنے آیا تھا
خبر نہیں وہ ضیا بار کرنے آیا تھا
کہ اور راستے دشوار کرنے آیا تھا
وہ سب کو حق کا طرف دار کرنے آیا تھا
کہ اپنا حاشیہ بردار کرنے آیا تھا
مجھے چڑھا دیا ان سب نے مل کے سولی پر
میں جن کو نیند سے بیدار کرنے آیا تھا
سلگ رہی ہے جو بستی کوئی سبب ہوگا
فضا کو کوئی تو بیمار کرنے آیا تھا
سپردگی میں عقیدت نہیں تھی ہشیاری
وہ اک وسیلے کو ہتھیار کرنے آیا تھا
یہ کیا کہ خود اسے تاراج کرنے والا ہوں
میں جس زمین کو گلزار کرنے آیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.