خبر سنتے تو ہیں اس سنگ دل کے دل میں آنے کی
خبر سنتے تو ہیں اس سنگ دل کے دل میں آنے کی
خدا معلوم کیا صورت بنے آئینہ خانے کی
نہ جانے خاک ہو جانے کی لذت کب میسر ہو
ابھی تو ایک مدت سے ہے خدمت خاک اڑانے کی
زمین و آسماں کچھ ہوں تو ہو پستی بلندی بھی
یہاں تو روز کیفیت بدلتی ہے زمانے کی
سہارا عشق زور آور نے خود ہی دے دیا ورنہ
کہاں ہم اور کہاں طاقت یہ کوہ غم اٹھانے کی
فنا آہنگ شاید ساز ہستی سے بر آمد ہو
کہ آتی ہے صدا تار نفس سے جھنجھنانے کی
- کتاب : غبار حیرانی (Pg. 27)
- Author : احمد محفوظ
- مطبع : ایم۔آر پبلی کیشنز (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.