خبر یہ کہاں تھی کہ یوں ہار ہوگی
خبر یہ کہاں تھی کہ یوں ہار ہوگی
کہ دست حنائی میں تلوار ہوگی
گزر جائیں گے وہ تو آساں سمجھ کر
ہمارے لیے راہ دشوار ہوگی
جسے تم سمجھتے ہو انمول کل تک
محبت کی وہ جنس بے کار ہوگی
سنا ہے کہ آئے گا وہ پاس میرے
مگر درمیاں ایک دیوار ہوگی
ملن کے لیے تم تڑپتے ہو جن کے
کبھی ان کی فرقت بھی درکار ہوگی
کنارے پہ آ کر سکوں مل گیا اب
بہت فکر تھی ناؤ کب پار ہوگی
وہ گٹھری ہوس کی لیے جا رہا ہے
مسافر پہ جنگل میں یلغار ہوگی
بہت خشک ہے یہ زمین محبت
جو برسیں گی آنکھیں تو گلزار ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.