Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑے ہیں دیر سے احباب دیکھنے کے لئے

عالم خورشید

کھڑے ہیں دیر سے احباب دیکھنے کے لئے

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    کھڑے ہیں دیر سے احباب دیکھنے کے لئے

    مرا سفینہ تہہ آب دیکھنے کے لئے

    کھلی جو آنکھ تو ہم ڈوبتے نظر آئے

    گئے تھے دور سے گرداب دیکھنے کے لئے

    عبث پریشاں ہیں تعبیر کی تگ و دو میں

    ملی ہے نیند ہمیں خواب دیکھنے کے لئے

    ترس رہی ہے مرے دشت کی فضا کب سے

    کسی درخت کو شاداب دیکھنے کے لئے

    اڑان بھرنے لگے ہیں طیور و طیارے

    قریب و دور سے سیلاب دیکھنے کے لئے

    سنا ہے میں نے ہوائیں بھی بے قرار ہیں اب

    مرے دئے کو ظفر یاب دیکھنے کے لئے

    نظر جھکائے کھڑی ہیں عقیدتیں عالمؔ

    شکست گنبد و محراب دیکھنے کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : Khayalabad (Pg. 37)
    • Author : Alam khursheed
    • مطبع : Alam khursheed (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے