Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑے ہیں سامنے احباب اجگروں کی طرح

بلراج حیرت

کھڑے ہیں سامنے احباب اجگروں کی طرح

بلراج حیرت

MORE BYبلراج حیرت

    کھڑے ہیں سامنے احباب اجگروں کی طرح

    بلا رہا ہے بیاباں کھلے دروں کی طرح

    سبک خرام تناظر مقدروں کی طرح

    فراز وقت پہ کیا ہے کٹے سروں کی طرح

    وہ شخص اتنا ہی پیاسا بھی ہوگا اندر سے

    ہلورے لے تو رہا ہے سمندروں کی طرح

    خلا میں ڈوب نہ جاؤں کہیں مہک بن کر

    مجھے سمیٹ لو آنکھوں میں منظروں کی طرح

    شکست خواب کی آواز بازگشت ہوں میں

    مجھے سنبھل کے برتنا محاوروں کی طرح

    نہ جانے کون ہے خالق ان آبگینوں کا

    خیال ذہن میں آتے ہیں پیکروں کی طرح

    اب اور ہی کوئی دنیا مجھے عطا فرما

    بساط دشت بھی محدود ہے گھروں کی طرح

    اماں ملے گی مجھے بحر و بر میں جانے کہاں

    گرا ہوں ٹوٹ کے اڑتے ہوئے پروں کی طرح

    جھنجھوڑ مت مجھے ایسے میں کرب نیم شبی

    نوائے میرؔ بھی چبھتی ہے نشتروں کی طرح

    کمال عصر ہے بے چہرگی مگر حیرتؔ

    سخنوروں سے تو ملیے سخنوروں کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے