Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑی ہے شام کہ خواب سفر رکا ہوا ہے

ظفر اقبال

کھڑی ہے شام کہ خواب سفر رکا ہوا ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    کھڑی ہے شام کہ خواب سفر رکا ہوا ہے

    یقین کیوں نہیں آتا اگر رکا ہوا ہے

    گزرنے والے تھے جو بھی گزر گئے لیکن

    میان راہ کوئی بے خبر رکا ہوا ہے

    برس رہا ہے نہ چھٹتا ہے یہ کئی دن سے

    جو ایک ابر مری خاک پر رکا ہوا ہے

    رواں بھی سلسلۂ اشک ہے ابھی کچھ کچھ

    یہ قافلہ جو کہیں بیشتر رکا ہوا ہے

    ابھی نکل نہیں سکتا گھروں سے کوئی یہاں

    کہ سیل آب ابھی در بدر رکا ہوا ہے

    ہر ایک شے ہے کسی راکھ میں بدلنے کو

    کہیں جو خانۂ خس میں شرر رکا ہوا ہے

    چلی ہوئی تھی مری بات جتنے زوروں سے

    اسی حساب سے اس کا اثر رکا ہوا ہے

    پہنچ سکے کسی منزل پہ کیا مسافر دل

    کہ چل رہا ہے بظاہر مگر رکا ہوا ہے

    یہ حرف و صوت کرشمے ہیں سب اسی کے ظفرؔ

    لہو کے ساتھ رگوں میں جو ڈر رکا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے