خدشہ تھا جس کے ہونے کا آخر ہے ہو گیا
خدشہ تھا جس کے ہونے کا آخر ہے ہو گیا
بندہ خدا کی کھوج میں کافر ہے ہو گیا
خلقت میں اپنی چھپ کے ہے خلقت ہی سے چھپا
قدرت کے پردے میں نہاں قادر ہے ہو گیا
جلوہ بیاں ہو اس کا تو کس کی زباں سے ہو
بے ہوش ہیں وہ جن پہ وہ ظاہر ہے ہو گیا
مندر میں برہمن نے ہے کھولی ہوئی دکان
مسجد کا پیش امام بھی تاجر ہے ہو گیا
سب جائیداد بانٹ کے بیٹوں کے درمیاں
اپنے ہی گھر میں باپ مہاجر ہے ہو گیا
سود و زیاں کی فکر ہے کرنے لگا صداؔ
شاید فضا سے وے بھی متأثر ہے ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.