خفا صیاد برہم باغباں معلوم ہوتا ہے
خفا صیاد برہم باغباں معلوم ہوتا ہے
بہت جلد اب تو چھٹتے گلستاں معلوم ہوتا ہے
شریک رنج و غم درد نہاں معلوم ہوتا ہے
محبت میں یہی راحت رساں معلوم ہوتا ہے
کوئی مہر و وفا کا نام تک بھی اب نہیں لیتا
عجب بدلا ہوا رنگ جہاں معلوم ہوتا ہے
مزے میں عمر کٹتی ہے کوئی شر ہے نہ فتنہ ہے
ہمیں تو میکدہ دارالاماں معلوم ہوتا ہے
تمنا حسرت و ارمان جیسے ہو گئے رخصت
دل ناکام اک ویراں مکاں معلوم ہوتا ہے
کلیجہ کھنچ کے آ جائے گا اک دن دیکھنا باہر
یہی انجام فریاد و فغاں معلوم ہوتا ہے
سمجھ میں کچھ نہیں آتا ہے کیا مفہوم ہے اس کا
معمہ ایک قاصد کا بیاں معلوم ہوتا ہے
مہیا کیسے کیسے عیش کے عشرت کے ساماں ہیں
یہ مے خانہ تو اب جنت نشاں معلوم ہوتا ہے
کہاں کا واسطہ رسم محبت دوستی کیسی
ہمارا ذکر تک ان کو گراں معلوم ہوتا ہے
تمہاری حضرت واعظ دل آزاری نہ جائے گی
یہ زہد و اتقا سب رائیگاں معلوم ہوتا ہے
اثر الٹا ہی ہوتا ہے ہر اک تدبیر و درماں کا
ہر اک ذرہ یہاں ایذا رساں معلوم ہوتا ہے
قرینہ تو بتاتا ہے یہی ہے کوچۂ قاتل
ہر اک ذرہ یہاں ایذا رساں معلوم ہوتا ہے
محبت میں ہزاروں مرحلے دشوار جھیلے ہیں
ہمیں اک کھیل جور آسماں معلوم ہوتا ہے
ہوئی ہے کیا عنایت برق کی میرے نشیمن پر
چمن سے آج کچھ اٹھتا دھواں معلوم ہوتا ہے
کبھی بھولے سے اب دل میں تصور تک نہیں آتا
خیال ان کا بھی مجھ سے بد گماں معلوم ہوتا ہے
اسیری میں چمن کی یاد سے تسکین ہوتی ہے
تصور میں قفس بھی گلستاں معلوم ہوتا ہے
سہے رنج و الم اتنے طبیعت ہو گئی خوگر
ہمیں اب غم نشاط جاوداں معلوم ہوتا ہے
پتا تو اور کچھ ملتا نہیں ہے دل کا پہلو میں
مگر ہاں ایک دھندلا سا نشاں معلوم ہوتا ہے
خیال خام ہے اے دل نتیجہ کچھ نہ نکلے گا
وصال یار اک وہم و گماں معلوم ہوتا ہے
خدا ہی لاج رکھے آبرو رہ جائے الفت میں
بہت ہی سخت ہم کو امتحاں معلوم ہوتا ہے
غم جاناں نے آ کر دل پہ قبضہ کر لیا اپنا
بہت ہی بے تکلف میہماں معلوم ہوتا ہے
خدا جانے جواب خط میں کیا لکھ کر کے آیا ہے
بظاہر نامہ بر تو شادماں معلوم ہوتا ہے
طریق عشق میں سب دقتیں دل کی بدولت ہیں
یہی اس راہ میں سنگ گراں معلوم ہوتا ہے
یہ صبر و ضبط یہ ہمت دل مہجور کیا کہنا
مصیبت میں بھی ہر دم شادماں معلوم ہوتا ہے
بھروسا کس پہ ہو عشرتؔ شکایت ہم کریں کس کی
ہمیں دل بھی شریک دشمناں معلوم ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.