Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خفی لفظوں سے لکھی درد کی تحریر ہوتی ہے

نیر رانی شفق

خفی لفظوں سے لکھی درد کی تحریر ہوتی ہے

نیر رانی شفق

MORE BYنیر رانی شفق

    خفی لفظوں سے لکھی درد کی تحریر ہوتی ہے

    یہ عورت ہر طرح سے مرد کی جاگیر ہوتی ہے

    وہ جس کی آنکھ میں محرومیاں بستی ہیں صدیوں سے

    وہ خود کتنے ہی رشتوں کی مگر زنجیر ہوتی ہے

    جکڑ رکھا ہے جس کے دل کو ان دیکھے عذابوں نے

    وہ ہر اک خواب کی کیسی حسیں تعبیر ہوتی ہے

    جنون عشق کی سرحد پہ جاں سے جو گزر جائے

    وہی سسی وہی سوہنی وہی تو ہیر ہوتی ہے

    نکل کر خلد سے بھی تو زمیں کوئی نہیں اس کی

    زمیں زادی کی بھی دیکھو عجب تقدیر ہوتی ہے

    نہ ہو جب چاند آنچل میں نہ سورج دل کی بستی کا

    تن مردہ سنبھالے وہ بڑی دلگیر ہوتی ہے

    جو دن بھر جنگ لڑتی ہے مصائب اور مسائل سے

    شفقؔ پھر شام کو ہے رنگ سی تصویر ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے