خیر مانگی جو آشیانے کی
آندھیاں ہنس پڑیں زمانے کی
میرے غم کو سمجھ سکا نہ کوئی
مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی
دل سا گھر ڈھا دیا تو کس منہ سے
بات کرتے ہو گھر بسانے کی
حسن کی بات عشق کے قصے
بات کرتے ہو کس زمانے کی
دل ہی قابو میں اب نہیں میرا
یہ قیامت تری ادا نے کی
کچھ تو طوفاں کی زد میں ہم آئے
کچھ نوازش بھی نا خدا نے کی
مجھ کو تم یاد اور بھی آئے
کوششیں جتنی کی بھلانے کی
وہ ہی نوشادؔ فن کا شیدائی
بات کرتے ہو کس دوانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.