خلائے ذہن کے گنبد میں گونجتا ہوں میں
خلائے ذہن کے گنبد میں گونجتا ہوں میں
خود اپنے عہد گزشتہ کی اک صدا ہوں میں
سمیٹ لاتا ہوں موتی تمہاری یادوں کے
جو خلوتوں کے سمندر میں ڈوبتا ہوں میں
تمہیں بھی مجھ میں نہ شاید وہ پہلی بات ملے
خود اپنے واسطے اب کوئی دوسرا ہوں میں
جو دے سکو تو خنک سائے دو محبت کے
خیال و خواب کی دنیا میں جل رہا ہوں میں
وہ خود مجھی میں کہیں کھو گیا نہ ہو آزادؔ
جسے خلائے زمانہ میں ڈھونڈتا ہوں میں
- کتاب : Dasht-e-Sada (Pg. 117)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.