Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلا میں دوڑ لگاؤں کسی کے باپ کا کیا

واحد انصاری برہانپوری

خلا میں دوڑ لگاؤں کسی کے باپ کا کیا

واحد انصاری برہانپوری

MORE BYواحد انصاری برہانپوری

    خلا میں دوڑ لگاؤں کسی کے باپ کا کیا

    کہیں بھی آؤں یا جاؤں کسی کے باپ کا کیا

    بناؤں پاؤں کی جوتی میں اپنی بیوی کو

    کہ اپنے سر پہ بٹھاؤں کسی کے باپ کا کیا

    پڑھیں دھڑلے سے شاگرد بھی میری غزلیں

    میں کھوٹا سکہ چلاؤں کسی کے باپ کا کیا

    یہ اور بات کہ دولت ہے میرے پاس مگر

    میں بھیک مانگ کے کھاؤں کسی کے باپ کا کیا

    گلے کے ساز پہ غزلیں تھرک رہی ہوں جب

    میں فلمی گیت سناؤں کسی کے باپ کا کیا

    ہے بنت حوا مرے ہی بدن کا اک حصہ

    اگر میں اس کو پٹاؤں کسی کے باپ کا کیا

    میں اکھا انڈیا پھرتا ہوں آج بھی واحدؔ

    میں شعر لکھوں لکھاؤں کسی کے باپ کا کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے