Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلا میں ہو ارتعاش جیسے کچھ ایسا منظر ہے اور میں ہوں

محمد احمد رمز

خلا میں ہو ارتعاش جیسے کچھ ایسا منظر ہے اور میں ہوں

محمد احمد رمز

MORE BYمحمد احمد رمز

    خلا میں ہو ارتعاش جیسے کچھ ایسا منظر ہے اور میں ہوں

    یہ کرب تخلیق کا دھواں ہے جو میرے اندر ہے اور میں ہوں

    ہزار رنگوں میں اپنی لہروں پہ شام ابھرتی ہے ڈوبتی ہے

    چہار اطراف آئینہ ہیں وہ زلف ابتر ہے اور میں ہوں

    مرے سوا کچھ نہیں کہیں بھی ازل ابد ایک خواب مستی

    زمیں قدم بھر ہے میرے نیچے فلک نگہ بھر ہے اور میں ہوں

    سیاہ گرداب سی خلا میں کسی کو تو ڈوبنا ہے آخر

    سفر کا ساتھی بس اک ستارہ مرے برابر ہے اور میں ہوں

    مجھے خبر ہے کہ رمزؔ کتنی سماعتیں زخم زخم ہوں گی

    لہو کی ہیں کچھ حکایتیں اور زبان خنجر ہے اور میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے