خلا میں تیر رہا ہے سوال دنیا کا
خلا میں تیر رہا ہے سوال دنیا کا
خدا کو آئے گا کس دن خیال دنیا کا
یہ اور بات کہ جنت یقیں سے آگے تھی
وہاں بھی ساتھ گیا احتمال دنیا کا
ہمارے نامۂ اعمال میں لکھا اس نے
عروج آدم خاکی زوال دنیا کا
یہ واقعہ ہے کہ انسان مر گیا پہلے
پھر اس کے بعد ہوا انتقال دنیا کا
کوئی خبر نہیں کس وقت اور کہاں گر جائے
خدا کے ہاتھ سے جام سفال دنیا کا
ہزار میل کو دھویا ہزار صابن سے
کسی طرح بھی نہ چھوٹا خیال دنیا کا
عجیب رنگ کا پنجرہ ہے آسماں نیچے
طلسم غیب ہے خورشیدؔ حال دنیا کا
- کتاب : Sehmaahi Aamad (Pg. 130)
- Author : Azeema Firdausi
- مطبع : Arzoo Manzil, Sheesh Mahal Colony, Alamganj, Patna (Volume:2, Issue:5, Oct. Dec 2013)
- اشاعت : Volume:2, Issue:5, Oct. Dec 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.