خلق نے اک منظر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
خلق نے اک منظر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
نوک سناں پہ سر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
پتھر پہ سر رکھ کر سونے والے دیکھے
ہاتھوں میں پتھر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
قاتل جس کی زد سے خود محفوظ رہ سکے
ایسا کوئی خنجر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
اپنے ہی خیموں پر جو شب خون نہ مارے
ایسا کوئی لشکر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
شاخ بریدہ کھلی فضا سے پوچھ رہی ہے
کوئی شکستہ پر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
زنداں اہل جنوں کو شاید راس آ گیا
دیواروں میں در نہیں دیکھا بہت دنوں سے
خاک اڑانے والے لوگوں کی بستی میں
کوئی صورت گر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
سچے سائیں ہمارے حضرت مہرؔ علی شاہ
بابا ہم نے گھر نہیں دیکھا بہت دنوں سے
- کتاب : Mahr-e-Do Neem (Pg. 60)
- Author : iftekhaar aarif
- مطبع : Educational Publishing House (1999)
- اشاعت : 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.