خلق سے پہلے بتا دے کیا ترا موضوع ہے
خلق سے پہلے بتا دے کیا ترا موضوع ہے
چترکارا سن یہاں تازہ کشی ممنوع ہے
پھول نظارے سے آگے روشنی کرنے کی شے
رنگ کی کاری گری میں آگ بھی مجموع ہے
دشت میں اے شہہ تری ہرگز عمل داری نہیں
یہ عزا خانہ دیار حکم سے مرفوع ہے
زائچہ سازا ہمارے خواب کی تقطیع کر
فال گیرا یہ بتا کیا اب دعا مسموع ہے
وہم کا سورج ہوں میرا کیا تعین ہو سکے
اس تیقن گاہ میں میری کرن مقطوع ہے
جل بجھی ہوگی کسی ڈھیری میں سرکنڈوں کی آگ
کاتب من حوصلہ رکھ اب سخن مطبوع ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.