خلوت میں خیالوں کی یہ انجمن آرائی
خلوت میں خیالوں کی یہ انجمن آرائی
آباد ہے اب کتنا ویرانۂ تنہائی
ایسے بھی مراحل کچھ آئے رہ ہستی میں
محسوس ہوا منزل خود پاس چلی آئی
تو شمع مسرت ہے غم خانۂ امکاں میں
دم سے ترے قائم ہے ہر بزم کی رعنائی
ہے یاد تری کیا کیا مائل بہ کرم مجھ پر
گزرے ہوئے لمحوں کو جو ساتھ لیے آئی
پگھلے ہوئے سونے سے ابھریں کئی تصویریں
دریا کے کناروں پر جب دھوپ اتر آئی
اس گلشن ہستی کا ہر رنگ نرالا ہے
جب رونے لگی شبنم پھولوں کو ہنسی آئی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 299)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.