Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خموش درد تھا روتے ہوئے دلاسے تھے

شمامہ افق

خموش درد تھا روتے ہوئے دلاسے تھے

شمامہ افق

MORE BYشمامہ افق

    خموش درد تھا روتے ہوئے دلاسے تھے

    نگاہیں ایک طرف اک طرف تماشے تھے

    مٹانا چاہیں بھی تو کس طرح مٹا پائیں

    کہ ایک دوسرے کے دل پہ نام لکھے تھے

    ہمارا مسئلہ جوہڑ کا مسئلہ نہیں تھا

    ہمارے آنسو تواتر سے بہتے رہتے تھے

    میں سوچتی ہوں بھلا اس کا کیا بنا جس نے

    مری طرح کئی خوش رنگ خواب دیکھے تھے

    ابھی سے میرے ہنر عیب ہو گئے کیسے

    ابھی تو میں نے یہاں صرف پاؤں رکھے تھے

    ہمارے ذہنوں میں پہلے سے سرسراہٹ تھی

    اسی لیے تو کہانی میں سانپ آئے تھے

    نہ جانے زہر تھا میری رگوں میں یا اس میں

    مرا تمام بدن اس کے ہونٹ نیلے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے