خموش ہونٹوں سے سارے کلام کرنے لگے
خموش ہونٹوں سے سارے کلام کرنے لگے
وہ سب کے سب ترے بارے کلام کرنے لگے
ڈھلی جو شام تو اشکوں سے گفتگو تھی مری
پھر اس کے بعد ستارے کلام کرنے لگے
تمہارا ذکر چھڑا جب تو معجزہ یہ ہوا
کہ جتنے گونگے تھے سارے کلام کرنے لگے
تری اداسیوں بے چینیوں سے ظاہر ہے
کہ اب یہ زخم ہمارے کلام کرنے لگے
کسی کے سامنے گلزار آگ ہونے لگی
کسی کے جسم سے آرے کلام کرنے لگے
ہماری غزلوں کا تاثیرؔ آسرا لے کر
تمہارے ہجر کے مارے کلام کرنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.