Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خموش کیوں ہیں نظاروں کو دیکھنے والے

استاد عظمت حسین خاں

خموش کیوں ہیں نظاروں کو دیکھنے والے

استاد عظمت حسین خاں

MORE BYاستاد عظمت حسین خاں

    خموش کیوں ہیں نظاروں کو دیکھنے والے

    بہک نہ جائیں اشاروں کو دیکھنے والے

    نگاہ دل کی طرف بھی کبھی اٹھائی ہے

    بہ یک نگاہ ہزاروں کو دیکھنے والے

    نگاہ کوئی خزاں کے لئے بھی ہے کہ نہیں

    چمن میں صرف بہاروں کو دیکھنے والے

    بڑھائے جاؤ قدم اپنا جانب منزل

    بہت ہیں راہ گزاروں کو دیکھنے والے

    زمیں پہ رہ کے زمیں کا کوئی خیال نہیں

    فلک پہ چاند ستاروں کو دیکھنے والے

    یہ کیوں جھجھک سے رہے ہیں یہ کیوں ٹھٹک سے گئے

    گلوں کے سائے میں خاروں کو دیکھنے والے

    سفینہ شورش طوفاں کی نذر ہو جاتا

    نہ ڈوبتے جو کناروں کو دیکھنے والے

    یہی ہے وقت کہ رخ موڑ دیں ہواؤں کا

    کہاں ہیں وقت کے دھاروں کو دیکھنے والے

    ہیں چند لوگ ابھی میکدے میں اے ساقی

    تری نظر کے اشاروں کو دیکھنے والے

    جو میری آنکھ سے گر کر ہے زینت دامن

    اسے بھی دیکھ ستاروں کو دیکھنے والے

    جو بڑھ گئے وہی منزل نصیب تھے میکشؔ

    پڑے ہوئے ہیں سہاروں کو دیکھنے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے