خموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں دلوں میں الفت نئی نئی ہے
خموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں دلوں میں الفت نئی نئی ہے
ابھی تکلف ہے گفتگو میں ابھی محبت نئی نئی ہے
ابھی نہ آئے گی نیند تم کو ابھی نہ ہم کو سکوں ملے گا
ابھی تو دھڑکے گا دل زیادہ ابھی یہ چاہت نئی نئی ہے
بہار کا آج پہلا دن ہے چلو چمن میں ٹہل کے آئیں
فضا میں خوشبو نئی نئی ہے گلوں میں رنگت نئی نئی ہے
جو خاندانی رئیس ہیں وہ مزاج رکھتے ہیں نرم اپنا
تمہارا لہجہ بتا رہا ہے تمہاری دولت نئی نئی ہے
ذرا سا قدرت نے کیا نوازا کہ آ کے بیٹھے ہو پہلی صف میں
ابھی سے اڑنے لگے ہوا میں ابھی تو شہرت نئی نئی ہے
بموں کی برسات ہو رہی ہے پرانے جانباز سو رہے ہیں
غلام دنیا کو کر رہا ہے وہ جس کی طاقت نئی نئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.