ہاتھ میں کیا نہیں کہ تم سے کہیں
ہم کو زیبا نہیں کہ تم سے کہیں
دل کسی وجہ سے دکھی ہے مگر
کچھ بھی ایسا نہیں کہ تم سے کہیں
ذہن الجھا ہوا ہے کچھ دن سے
لیکن اتنا نہیں کہ تم سے کہیں
ورنہ اب تک نہ کہہ چکے ہوتے
کبھی چاہا نہیں کہ تم سے کہیں
خامشی اشک روگ مرگ فرار
ایک رستہ نہیں کہ تم سے کہیں
تم کو آتا نہیں کہ ہم سے کہو
ہم سے ہوتا نہیں کہ تم سے کہیں
کہے دیتے ہیں دل کی بات چلو
خیر بنتا نہیں کہ تم سے کہیں
یوںہی اک کیفیت سی ہے جوادؔ
کوئی قصہ نہیں کہ تم سے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.