Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خموشی میں چھپے لفظوں کے حلیے یاد آئیں گے

سردار سلیم

خموشی میں چھپے لفظوں کے حلیے یاد آئیں گے

سردار سلیم

MORE BYسردار سلیم

    خموشی میں چھپے لفظوں کے حلیے یاد آئیں گے

    تری آنکھوں کے بے آواز لہجے یاد آئیں گے

    تصور ٹھوکریں کھاتے ہوئے قدموں سے الجھے گا

    ابھرتی ڈوبتی منزل کے رستے یاد آئیں گے

    مجھے معلوم ہے دم توڑ دے گی آگہی میری

    جو لمحے بھولنے کے ہیں وہ لمحے یاد آئیں گے

    کبھی اپنے اکیلے پن کے بارے میں جو سوچو گے

    تمہیں ٹوٹے ہوئے کچھ خاص رشتے یاد آئیں گے

    کچھ ایسا ہو کہ تصویروں میں جل جائے تصور بھی

    محبت یاد آئے گی تو شکوے یاد آئیں گے

    جو تیرا جسم چھو کر میری سانسوں میں سماتے تھے

    ہر آہٹ پر وہی خوشبو کے جھونکے یاد آئیں گے

    بھلے اوراق ماضی چاٹ جائے وقت کی دیمک

    جو قصے یاد آنے ہیں وہ قصے یاد آئیں گے

    جہاں تم سے بچھڑنے کا سبب آنکھیں بھگوئیں گے

    وہیں اپنی محبت کے وسیلے یاد آئیں گے

    سلیمؔ آخر گئے وقتوں کی قبریں کھودیے کیوں کر

    دل معصوم کو اپنے کھلونے یاد آئیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے