خموشیوں میں سدا سے لکھا ہوا اک نام
خموشیوں میں سدا سے لکھا ہوا اک نام
سنو ہے دست دعا سے لکھا ہوا اک نام
ہر اک کی اپنی زباں ہے نہ پڑھ سکے گا بشر
زمیں پہ آب و ہوا سے لکھا ہوا اک نام
جو سن سکو تو سنو خوشبوؤں کے لب پر ہے
گلوں پہ باد صبا سے لکھا ہوا اک نام
چمکتا رہتا ہے جب تک کریدی جائے نہ راکھ
چتا پہ دست فنا سے لکھا ہوا اک نام
عجیب بات ہے پڑھیے تو حرف اڑنے لگیں
بدن بدن پہ قبا سے لکھا ہوا اک نام
کبھی کبھی تو برستے ہوئے بھی دیکھا ہے
فلک پہ کالی گھٹا سے لکھا ہوا اک نام
مگر یہ قوت بینائی کس طرح آئی
ہوا میں دیکھا ہوا سے لکھا ہوا اک نام
کبھی کھلیں گی اگر مٹھیاں تو دیکھیں گے
ہتھیلیوں پہ حنا سے لکھا ہوا اک نام
یہ کائنات تو لگتا ہے نورؔ جیسے ہو
کسی کی خاص ادا سے لکھا ہوا اک نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.