خندۂ گل میں بھی پوشیدہ فغاں ہو جیسے
خندۂ گل میں بھی پوشیدہ فغاں ہو جیسے
شاخ گل انجمن نوحہ گراں ہو جیسے
آپ نے کہہ دی وہی بات جو منہ پر تھی مرے
آپ کے منہ میں بھی میری ہی زباں ہو جیسے
ایسا لگتا ہے شہنشاہ جہانگیر ہوں میں
ملکۂ عالیہ تم نور جہاں ہو جیسے
کچھ عجب طرز کی اس سال جلی ہے ہولی
زندہ لاشوں کی چتاؤں کا دھواں ہو جیسے
وقت کے دشت مسافت کا ہے موسم کیسا
سب کی آنکھوں میں بھرا تلخ دھواں ہو جیسے
بجھتی شمعوں کا بھی ماتم نہیں کرتا کوئی
زندگی انجمن زندہ دلاں ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.