کھنڈر میں دفن ہوئی ہیں عمارتیں کیا کیا
کھنڈر میں دفن ہوئی ہیں عمارتیں کیا کیا
لکھی ہیں کتبۂ دل پر عبارتیں کیا کیا
حصار برف میں رہنا کبھی سرابوں میں
سفر کے شوق نے سونپی سفارتیں کیا کیا
تلاش لفظ میں عمروں کی کاوشوں کا ثمر
اندھیرے غار میں گھومیں بصارتیں کیا کیا
کہیں بدن کے ہیں سودے کہیں ضمیروں کے
ہوئی ہیں شہر میں اب کے تجارتیں کیا کیا
سویرے آنکھ کھلی تو نظر میں کچھ بھی نہ تھا
خیال و خواب میں پائیں بشارتیں کیا کیا
دیار زر سے متاع انا بچا لائے
نظر نظر میں بھری تھیں حقارتیں کیا کیا
تن شکستہ کی تعمیر کے لیے راسخؔ
عمل میں لائی گئی ہیں مہارتیں کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.