خنجر کی طرح بوئے سمن تیز بہت ہے
خنجر کی طرح بوئے سمن تیز بہت ہے
موسم کی ہوا اب کے جنوں خیز بہت ہے
راس آئے تو ہے چھاؤں بہت برگ و شجر کی
ہاتھ آئے تو ہر شاخ ثمر ریز بہت ہے
لوگو مری گل کاری وحشت کا صلہ کیا
دیوانے کو اک حرف دل آویز بہت ہے
منعم کی طرح پیر حرم پیتے ہیں وہ جام
رندوں کو بھی جس جام سے پرہیز بہت ہے
مصلوب ہوا کوئی سر راہ تمنا
آواز جرس پچھلے پہر تیز بہت ہے
مجروحؔ سنے کون تری تلخ نوائی
گفتار عزیزاں شکرآمیز بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.