Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خنجر سے کچھ ہے کام نہ شمشیر سے غرض

عاشق حسین بزم آفندی

خنجر سے کچھ ہے کام نہ شمشیر سے غرض

عاشق حسین بزم آفندی

MORE BYعاشق حسین بزم آفندی

    خنجر سے کچھ ہے کام نہ شمشیر سے غرض

    دل کو تو اس نگاہ کے ہے تیر سے غرض

    رکھتے ہیں ہم ولی نہ کسی پیر سے غرض

    گر ہے تو اپنے شپر و شپیر سے غرض

    دنیا کے لوگ رکھتے ہیں تدبیر سے غرض

    ہم کو ہے اپنے مالک تقدیر سے غرض

    نقشے ہزار لاکھ مرقع کوئی دکھائے

    رکھتے ہیں ہم تو یار کی تصویر سے غرض

    کس کے رفیق شہر کہاں کا کہاں کا گھر

    ہے وحشیوں کو خانۂ زنجیر سے غرض

    دولت کو لات مار کے بیٹھے ہیں خاک پر

    کیا تیرے خاکساروں کو اکسیر سے غرض

    ٹھہرائیں غیر کو تو خطا‌ وار کس لئے

    ان کو تو اک ہے بزمؔ کی تعزیر سے غرض

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے