خنجروں کی جہاں دھاروں پہ گلے رکھے تھے
خنجروں کی جہاں دھاروں پہ گلے رکھے تھے
زندگی کے وہاں تحفے بھی سجے رکھے تھے
بانٹنے نکلا تھا وہ شخص اجالوں کی زکوٰۃ
جس کے گھر کے دیے مقتل میں بجھے رکھے تھے
ایک ظالم کی حمایت کا یہ نکلا انجام
گھر پہ پہنچا تو مرے ہاتھ کٹے رکھے تھے
چور خود آن کے اس گھر میں بہت پچھتائے
جن میں پانی بھی نہ تھا الٹے گھڑے رکھے تھے
گھر کے طاقوں میں تھے مٹی کے پرانے برتن
ان میں دولت کی جگہ فاقے بھرے رکھے تھے
حاکم شہر نے اس جرم میں پھانسی دے دی
نام بچوں کے غریبوں نے بڑے رکھے تھے
لے گئے ان کو امیروں کے پکڑ کر بچے
چار جگنو جو اجالوں کے لئے رکھے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.