Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خنجروں کی جہاں دھاروں پہ گلے رکھے تھے

رفیع سرسوی

خنجروں کی جہاں دھاروں پہ گلے رکھے تھے

رفیع سرسوی

MORE BYرفیع سرسوی

    خنجروں کی جہاں دھاروں پہ گلے رکھے تھے

    زندگی کے وہاں تحفے بھی سجے رکھے تھے

    بانٹنے نکلا تھا وہ شخص اجالوں کی زکوٰۃ

    جس کے گھر کے دیے مقتل میں بجھے رکھے تھے

    ایک ظالم کی حمایت کا یہ نکلا انجام

    گھر پہ پہنچا تو مرے ہاتھ کٹے رکھے تھے

    چور خود آن کے اس گھر میں بہت پچھتائے

    جن میں پانی بھی نہ تھا الٹے گھڑے رکھے تھے

    گھر کے طاقوں میں تھے مٹی کے پرانے برتن

    ان میں دولت کی جگہ فاقے بھرے رکھے تھے

    حاکم شہر نے اس جرم میں پھانسی دے دی

    نام بچوں کے غریبوں نے بڑے رکھے تھے

    لے گئے ان کو امیروں کے پکڑ کر بچے

    چار جگنو جو اجالوں کے لئے رکھے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے