Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خراب درد ہوئے غم پرستیوں میں رہے

عبد الاحد ساز

خراب درد ہوئے غم پرستیوں میں رہے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    خراب درد ہوئے غم پرستیوں میں رہے

    خوشی کی کھوج بہانہ تھی مستیوں میں رہے

    ہوا حصول زر فن بڑی کشاکش سے

    ہم ایک عمر عجب تنگ دستیوں میں رہے

    ہر اک سے جھک کے ملے یوں کہ سرفراز ہوئے

    چٹان جیسے خمیدہ سی پستیوں میں رہے

    چبھن کی ناؤ میں پر کی خلیج رشتوں کی

    عجب مذاق سے ہم گھر گرہستیوں میں رہے

    کتابیں چہرے مناظر تمام بادہ کدے

    بتائیں کیا کہ بڑی مئے پرستیوں میں رہے

    مسافتیں تھیں شب فکر کن زمانوں کی

    کہاں کہاں گئے ہم کیسی ہستیوں میں رہے

    خلوص فکر کی گلیوں میں گھومتے تنہا

    ہم اپنے شعر کی آباد بستیوں میں رہے

    RECITATIONS

    عبد الاحد ساز

    عبد الاحد ساز,

    عبد الاحد ساز

    خراب درد ہوئے غم پرستیوں میں رہے عبد الاحد ساز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے