خراب عشق سہی عالم شہود میں ہوں
خراب عشق سہی عالم شہود میں ہوں
ہوں اشک اشک مگر اپنے ہی وجود میں ہوں
کسی نے نغموں میں تحلیل کر دیا ہے مجھے
نہ گنگناؤ کہ میں پردۂ سرود میں ہوں
تو اپنی ذات سے مجھ کو الگ نہ جان کہ میں
ترے جمال کی نکہت کے تار و پود میں ہوں
ہزار رنگ میں دیکھا ہے مجھ کو دنیا نے
ازل سے تا بہ ابد نشۂ ورود میں ہوں
خود اپنی ذات کا عرفاں نہ ہو سکا مجھ کو
ابھی میں کشمکش دام ہست و بود میں ہوں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 483)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.