Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خراب حال وفا کو رلائے جاتے ہیں

محمد سعید رزمی

خراب حال وفا کو رلائے جاتے ہیں

محمد سعید رزمی

MORE BYمحمد سعید رزمی

    خراب حال وفا کو رلائے جاتے ہیں

    نظر چرائے ہوئے مسکرائے جاتے ہیں

    وفا شعار سہی غیر مجھ سے کیوں کہیے

    یہ روز کس لیے قصے سنائے جاتے ہیں

    وفا کی قدر تری انجمن میں کیوں ہوتی

    فریب غیر کے نقشے جمائے جاتے ہیں

    تم اپنے حسن پہ نازاں ہو اور اہل نظر

    دل خراب کی قیمت بڑھائے جاتے ہیں

    کسے خبر ہے کہ انجام آرزو کیا ہو

    نصیب عشق و وفا آزمائے جاتے ہیں

    کبھی تو عشق و ہوس میں بھی چاہیے یہ تمیز

    اسی امید پہ صدمے اٹھائے جاتے ہیں

    خرام ناز کی حشر آفرینیاں توبہ

    قدم قدم پہ قیامت اٹھائے جاتے ہیں

    اب ان کی یاد کو کیوں کر بھلائیے دل سے

    کہ ریشہ ریشہ میں وہ تو سمائے جاتے ہیں

    سنا ہے اب تو ہیں رزمیؔ بھی باریاب جمال

    اس انجمن میں ہمیشہ بلائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے