خس و خاشاک بھی کب کے ہیں بھنور سے نکلے
خس و خاشاک بھی کب کے ہیں بھنور سے نکلے
اک ہمیں ہیں کہ نہیں نرغۂ شر سے نکلے
زخم وہ کھل بھی تو سکتا ہے سلایا ہے جسے
ہم بھلا کب ہیں حد خوف و خطر سے نکلے
یہ سفر اپنا کہیں جانب محشر ہی نہ ہو
ہم لیے کس کا جنازہ ہیں یہ گھر سے نکلے
کل جو ٹپکے تھے سر کوچۂ کوتہ نظراں
اشک اب کے بھی وہی دیدۂ تر سے نکلے
عکس کچھ اپنا ہی آئینۂ حالات میں تھا
سٹپٹائے ہوئے جب دام سفر سے نکلے
کون کہہ سکتا ہے ماجدؔ کہ بایں کم نگہی
حشر کیا ساعت آئندہ کے در سے نکلے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 654)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.