خسارے میں رہے لیکن نہ چھوڑی سادگی ہم نے
خسارے میں رہے لیکن نہ چھوڑی سادگی ہم نے
بہ ہر صورت نبھائی دشمنوں سے دوستی ہم نے
سلف تھے جو ہمارے مثل خورشید و مہہ و انجم
انہی کے راستے پہ چل کے پائی روشنی ہم نے
ادب کے دائرے کو دے دی وسعت سارے عالم کی
کہ اس کی آبیاری کی برائے زندگی ہم نے
جہاں والو نہ مانو تم مگر سچ ہے کہ دنیا میں
بڑھایا ہے تہ خنجر وقار عاشقی ہم نے
یہاں سچ بولنے پر زہر کا پیالہ ہی ملتا ہے
عجب رسم ستم دیکھی ہے تیرے شہر کی ہم نے
وسائل جب کہ سارے ہو چکے تھے بے اثر انجمؔ
چراغ دل جلا کر دور کی ہے تیرگی ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.