Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط زیست میں کوئی جست ہے یہی رقص ہے

رشید نثار

خط زیست میں کوئی جست ہے یہی رقص ہے

رشید نثار

MORE BYرشید نثار

    خط زیست میں کوئی جست ہے یہی رقص ہے

    یہ جہان سوچوں میں مست ہے یہی رقص ہے

    یہ بدن گلاب ہے جبر کا کسی صبر کا

    مرا عزم گردش ہست ہے یہی رقص ہے

    وہ جو نوک خار پہ جم گئے کہیں تھم گئے

    یہ جو رخت دل میں الست ہے یہی رقص ہے

    یہ سلامتی کہیں ٹوٹ کر کہیں پھوٹ کر

    مگر اب تو فتح شکست ہے یہی رقص ہے

    کسی جنگ میں کسی رنگ میں کسی سنگ میں

    اک عجیب سا در و بست ہے یہی رقص ہے

    بڑی چاشنی سی ہے زہر میں کسی لہر میں

    یہ بدن تو زخم پرست ہے یہی رقص ہے

    میں رکا نہیں کسی راہ میں نہ پناہ میں

    مری جنگ دست بدست ہے یہی رقص ہے

    میں وجود پل کے جمال میں کسی حال میں

    مرا نام چودہ اگست ہے یہی رقص ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے