خط کر چکے ہیں اب کے جو ارسال دیکھنا
خط کر چکے ہیں اب کے جو ارسال دیکھنا
اس میں ہے درج دل کا کچھ احوال دیکھنا
ہر چہرے میں نہ میری شباہت تلاش کر
اب دوسروں کے چھوڑ خد و خال دیکھنا
چاہے خدا اگر تو ہو جائے نصیب پھر
تعبیر خواب کے نئے اجمال دیکھنا
بیٹھے ہوئے یہاں پہ شکاری ہیں گھات میں
دانے پہ گر نظر ہو تو پھر جال دیکھنا
چہرے کا غم چھپانے کو غازہ لگا لیا
غازہ ہٹے تو غمگیں خد و خال دیکھنا
کوشش بہت کی رشتے نبھا لوں کسی طرح
کتنا ہوا ہے دل مرا پامال دیکھنا
مجنوں ہے جاں بہ لب فقط چہرہ ہی دیکھ کر
پلو سرک گیا ہے ذرا حال دیکھنا
اچھا رہا کبھی تو کبھی ہو گیا برا
بدلی ہیں وقت نے کئی اشکال دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.