Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط کی رخساروں پر اس گل کے جو تحریریں ہیں دو

نظیر اکبرآبادی

خط کی رخساروں پر اس گل کے جو تحریریں ہیں دو

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    خط کی رخساروں پر اس گل کے جو تحریریں ہیں دو

    ہے وہ مصحف رخ کہ جس کے ساتھ تفسیریں ہیں دو

    حسن وہ ترک ستم گر ہے کہ جس کے پاس چار

    ترکشیں مژگاں کی اور ابرو کی شمشیریں ہیں دو

    یا بلاؤ ہم کو پنہاں یا تم آؤ چھپ کے یاں

    گر ملا چاہو تو ملنے کی یہ تدبیریں ہیں دو

    فی الحقیقت فیض جذب عشق سے باہم ہیں ایک

    لیلیٰ و مجنوں کی گو ظاہر میں تصویریں ہیں دو

    دل دیا اور کی وفا اس کی جفاؤں پر نظیرؔ

    غور سے دیکھا تو یہ اپنی ہی تقصیریں ہیں دو

    مأخذ :
    • Deewan-e-Nazeer Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے