خط میں لکھا ہے ہمیں اب لوٹ آنا چاہیے
خط میں لکھا ہے ہمیں اب لوٹ آنا چاہیے
کیا کہیں کہ لوٹنے کو اک زمانہ چاہیے
آئنہ سازی میاں اجداد کی میراث ہے
تم بتاؤگے مجھے کیسے بنانا چاہیے
دہر کی حیرت سرا میں اب تغیر ہے بپا
اک پسندیدہ ستارہ جگمگانا چاہیے
ہمدم کہنہ سہی غم ہائے قلب صد فگار
خواب پرور ساعتوں میں بھول جانا چاہیے
خواب کی تعبیر چاہے دل شکن ہی کیوں نہ ہو
آنکھ میں جلتے دیوں کو جھلملانا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.