Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خط اس نے زمانہ ہوا لکھا بھی نہیں ہے

ناظم جعفری

خط اس نے زمانہ ہوا لکھا بھی نہیں ہے

ناظم جعفری

MORE BYناظم جعفری

    خط اس نے زمانہ ہوا لکھا بھی نہیں ہے

    وہ روٹھ گیا مجھ سے ہو ایسا بھی نہیں ہے

    کیوں تلخ بتایا ہے اسے حضرت واعظ

    جس مے کو کبھی آپ نے چکھا بھی نہیں ہے

    وہ شخص ہوا ہے مری بستی کا محافظ

    جس شخص کی تقدیر میں صحرا بھی نہیں ہے

    اچھا ہوا فنکاروں نے دوکان بڑھا دی

    اس شہر میں اب دیدۂ بینا بھی نہیں ہے

    جاتے ہیں کہاں اٹھ کے ذرا بیٹھیے صاحب

    جی بھر کے ابھی آپ کو دیکھا بھی نہیں ہے

    ہر راہ میں روشن ہیں چراغوں کی قطاریں

    یہ غور طلب ہے کہ اجالا بھی نہیں ہے

    احباب مرے جس طرح پیش آئے ہیں مجھ سے

    دشمن کے لئے میں نے تو سوچا بھی نہیں ہے

    یہ حادثے جائیں گے کہاں چھوڑ کے مجھ کو

    ان کا تو کوئی اور ٹھکانا بھی نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے