خطا ہے آنکھ کی ہے بے خطا دل
خطا ہے آنکھ کی ہے بے خطا دل
لڑی یہ تم سے مجرم بن گیا دل
یہ کوئی بات ہے اے حضرت عشق
جسے دیکھا اسی کو دے دیا دل
کھلے گی لن ترانی کی حقیقت
کرے گا تیر کا جب سامنا دل
حسینوں سے میں دھوکا کھا چکا ہوں
کوئی اب لے تو لے مجھ سے مرا دل
برا تھا یا بھلا تھا کر دیا نذر
کہاں سے لاؤں اب میں دوسرا دل
ملے مجھ سے تو فرمانے لگے وہ
کہو گستاخؔ اچھا تو رہا دل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.