خطا ہونے لگے تھے رعد سے اوسان میرے
خطا ہونے لگے تھے رعد سے اوسان میرے
عجب شور قیامت میں گھرے تھے کان میرے
فضا میں ایک لحظے کے لیے جب برق چمکی
اندھیری رات سے طے ہو گئے پیمان میرے
لہو جمنے کے نقطے پر جو پہنچا تو اچانک
الٹ ڈالے ہوا نے مجھ پہ آتش دان میرے
میں مٹی آگ اور پانی کی صورت منتشر تھا
پھر اک دن سب عناصر ہو گئے یک جان میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.