خطائیں کر کے اگر اشک بار ہیں ہم لوگ
خطائیں کر کے اگر اشک بار ہیں ہم لوگ
قرین رحمت پروردگار ہیں ہم لوگ
اگر طلب ہے تمہیں ڈھونڈ لو ہمیں لوگو
کہ اس جہان میں با اعتبار ہیں ہم لوگ
تمہی چمن ہو تمہی رنگ و بو تم ہی شبنم
ہمارا کیا ہے پریشاں غبار ہیں ہم لوگ
وہ شاہ وقت ہیں جمہوریت کے پردے میں
یہ تہمتیں ہیں کہ با اختیار ہیں ہم لوگ
فریب عالم ہستی سے ہم کو کیا نسبت
ترے جہاں میں غریب الدیار ہیں ہم لوگ
نہ کر سکے غم جاناں سے ہم کبھی انصاف
کہ مبتلائے غم روزگار ہیں ہم لوگ
ہوا کے بیچ ابھی ہیں ابھی نہیں ہوں گے
جہاں میں مثل چراغ مزار ہیں ہم لوگ
رموز عشق زمانہ سکھائے گا سلمانؔ
غلط خیال تھا آموز گار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.