ختم آخر یہ سلسلہ نہ ہوا
ختم آخر یہ سلسلہ نہ ہوا
پیش کب کوئی حادثہ نہ ہوا
دیکھنا روئے یار کی تصویر
دل صد پارہ آئنہ نہ ہوا
موت کیا ہے حیات کیا شے ہے
آج تک حل یہ مسئلہ نہ ہوا
اصل اور نقل میں ہے فرق بڑا
کبھی کوئی صنم خدا نہ ہوا
شرط الفت برہنہ پائی ہے
پاؤں میں کس کے آبلہ نہ ہوا
بحر ہستی میں عمر چند نفس
پانی میں کوئی بلبلہ نہ ہوا
جا چکی تھی نگاہ منزل تک
حیف طے وہ بھی فاصلہ نہ ہوا
دوست ہو یا عزیز ہی کوئی
نہ ہوا کوئی بھی مرا نہ ہوا
بخششیں اس کی عام ہیں ماہرؔ
ہم تھے کمزور حوصلہ نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.