Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ختم اپنی گردش ایام کر کے آئے ہیں

ذبیح الہ آبادی

ختم اپنی گردش ایام کر کے آئے ہیں

ذبیح الہ آبادی

MORE BYذبیح الہ آبادی

    ختم اپنی گردش ایام کر کے آئے ہیں

    صبح کے نکلے ہوئے جو شام کر کے آئے ہیں

    حسن کو رسوائے خاص و عام کر کے آئے ہیں

    عاشقی کے نام کو بدنام کر کے آئے ہیں

    کیا کہیں دنیا میں کیا کیا کام کر کے آئے ہیں

    زندگی کو مورد الزام کر کے آئے ہیں

    بوند بھر بھی ہم نے شیشوں میں نہیں چھوڑی شراب

    محفل ساقی میں خالی جام کر کے آئے ہیں

    منزل جاناں سے آئے لوٹ کر جو نامراد

    دفن اپنی حسرت ناکام کر کے آئے ہیں

    انتظار حشر میں گھبرائیں گے کیا اہل حشر

    اپنی اپنی قبر میں آرام کر کے آئے ہیں

    آپ کا ثانی نظر آتا نہیں کوئی ذبیحؔ

    آپ ہر بزم سخن میں نام کر کے آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے