ختم ہوگی کب یہ وحشت اے خدا کب فیصلہ ہوگا
ختم ہوگی کب یہ وحشت اے خدا کب فیصلہ ہوگا
خاک میں خلق خدا مل جائے گی تب فیصلہ ہوگا
شاخ گل کافی رعونت ہے ابھی سورج کے لہجے میں
دھوپ جب پیڑوں سے اترے گی تو پھر سب فیصلہ ہوگا
دن سوا نیزے پہ چڑھتا ہے تو چڑھنے دیں ابھی دن ہے
دن کے سینے سے گزر کر آج کی شب فیصلہ ہوگا
شہر بھر میں دیکھنا اس رات گل ہوں گے دیے سارے
جز ہوا کوئی نہیں ہوگا مرا جب فیصلہ ہوگا
اے فلک اب جس میں جتنی تاب ہے وہ آزمائے سب
اے زمیں رقص جنوں کی شرط پر اب فیصلہ ہوگا
- کتاب : عشق (Pg. 72)
- Author : معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.