Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ختم ہوتے نہیں چاہت کے شمارے اب تک

ف س اعجاز

ختم ہوتے نہیں چاہت کے شمارے اب تک

ف س اعجاز

MORE BYف س اعجاز

    ختم ہوتے نہیں چاہت کے شمارے اب تک

    تم کو پورا نہیں پڑھ پاتے تمہارے اب تک

    چاند کو چھوتے نہیں ہاتھ ہمارے اب تک

    اپنی قسمت میں نہیں اپنے ستارے اب تک

    قبر تک آنے لگے پاؤں ہمارے لیکن

    بوجھ دنیا کے نہیں سر سے اتارے اب تک

    مطمئن آج بھی ہیں دل کی حسیں چوٹوں سے

    اچھے لگتے ہیں محبت کے خسارے اب تک

    اب فضا میں بھی دکھائی نہیں دیتے ہم کو

    ڈھونڈتے رہتے ہیں رنگین غبارے اب تک

    یاد میں روٹیاں تم میرے لئے سینکتی ہو

    اور چولھے سے لپکتے ہیں شرارے اب تک

    دور پردیس میں بیٹھے ہیں مگر آنکھوں میں

    جھلملاتے ہیں تری مانگ کے تارے اب تک

    تو نے آنچل کا ذرا سا بھی سہارا نہ دیا

    آنکھ سے پھوٹ بہے کتنے فوارے اب تک

    ساتھیو کشتی تو منجدھار تلک آ پہنچی

    اور ساحل سے نہیں کوئی اشارے اب تک

    آپ نے سوچا نہیں آپ ہمارے ہو جائیں

    اور ہم آپ کے ہیں سارے کے سارے اب تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے