ختم ہوتی ہے کہاں گردش ایام ابھی
ختم ہوتی ہے کہاں گردش ایام ابھی
ظلم سہنا ہیں بہت سے دل ناکام ابھی
نامکمل ہے محبت میں ہر اک کام ابھی
ڈھونڈھتا ہے دل مہجور تو انجام ابھی
بوالہوس عشق سراسر ہے ترا خام ابھی
دل میں باقی ہے ترے خواہش آرام ابھی
ہم صفیران چمن رہنا خبردار ذرا
آیا گلشن میں ہے صیاد لئے دام ابھی
کھل گئی آنکھ مری خواب سے کیا ظلم ہوا
میری آغوش میں تھا کوئی دل آرام ابھی
ایک دو جام سے سیری نہیں ہوتی ساقی
چاہتے پینا ہیں جی بھر کے مے آشام ابھی
یہ سزا اس کی ہے بد خو سے محبت کیوں کی
جھڑکیاں کیسی وہ دیں گے مجھے دشنام ابھی
مجھ کو رہتے ہوئے کعبہ میں زمانہ گزرا
دل میں باقی ہے مرے الفت اصنام ابھی
دیکھیے ہوتی ہے طے عشق کی منزل کیسے
سخت دشوار ہے اس راہ میں ہر گام ابھی
جرم ایسا ہی کیا ہے کہ محبت کی ہے
دیکھیے لگتے ہیں کیا کیا نئے الزام ابھی
کون سا ذکر تھا کیا بات تھی میں بھی تو سنوں
کس غرض سے لیا جاتا تھا مرا نام ابھی
دے دیا دل انہیں اب آگے جو تقدیر دکھائے
کون جھگڑے میں پڑے سوچ کے انجام ابھی
اٹھ پڑا رات سے کمبخت ستم ڈھانے کو
اے موذن ہے اذاں کا کہاں ہنگام ابھی
اب تو دن ختم ہوا ہے دل بیتاب سنبھل
وقت آنے کا ہے یہ کون سر شام ابھی
اتنی ہمت تو ہو کوئی ہو پلانے والا
وہ بلانوش ہوں پی جاؤں میں سو جام ابھی
وہ بھی دن دور نہیں ہیں جو سلامت اغیار
گالیاں دیں گے وہ لے لے کے مرا نام ابھی
چاہتے وہ ہیں کہ اظہار تعلق کا نہ ہو
خط بھی آیا ہے کبھی ان کا تو گمنام ابھی
دیر سے پیتے ہیں اغیار برابر ساقی
سامنے میرے نہیں آیا ہے اک جام ابھی
اک نظر پڑتے ہی جاتے رہے سب ہوش و حواس
جلوہ افروز تھا یہ کون لب بام ابھی
چین سے بت مجھے کعبہ میں نہ رہنے دیں گے
دیر سے روز چلے آتے ہیں پیغام ابھی
کارگر وصل کی تدبیر نہ ہوگی کوئی
پھر بھی کرنا ہے مجھے کوشش ناکام ابھی
دیکھیے جھکتا ہے دل دیر و حرم میں کس جا
ہے مرے پیش نظر کفر ابھی اسلام ابھی
لا سکے تاب نہ تھے طور پہ جس کی موسیٰ
جلوہ دیکھا ہے وہی میں نے لب بام ابھی
دل گم گشتہ کا کچھ ذکر نہ کرنا ہمدم
حسرتوں میں مری پڑ جائے گا کہرام ابھی
حشر کے شور سے جی بھر کے نہ سونے پائے
مل چلا تھا ہمیں تربت میں کچھ آرام ابھی
جلد سے جلد الٰہی شب وعدہ آئے
چاہتا دل ہے یہ دن ہی سے کہ ہو شام ابھی
کچھ بھی عشرتؔ نہیں انجام محبت کی خبر
کٹتے ہیں آہ و فغاں میں سحر و شام ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.